Qurbani Ka Tareqa, Fazail or Deen mai iski Ehmyet ۔
قربانی کا طریقہ ہو یا قربانی کے فضائل دین اسلام میں اس کی اہمیت کے حوالے سے ہم سب ہی باخوبی واقف ہیں۔ قربانی یعنی عید الاضحی ایک ایسا اسلامی تہوار ہے جو پوری دنیا کے مسلمان نہایت جوش و جذبے سے مناتے ہیں۔ یہ تہوار قربانی ، ایثار ہمدردی اور خدمت کی ایسی اعلی ترین مثال ہے جس کی نظیر دنیا کے کسی مذہب میں نہیں ملتی۔
قربانی کا طریقہ اور فضائل
قربانی
کے لئے، پہلےقربانی کی نیت کرنا ضروری ہے ۔ حلال جانور جیسے بکرے ، گائے ، اونٹ ، دنبہ ، بھینس ، بیل وغیرہ کا
انتخاب کرتے وقت، اپنے پاس مناسب معلومات رکھیں۔مثلاً جانور صحتمند ہو ، عمر نصبتاً بہترین ہو ، جانور
خوبصورت ہو، عیب یا نقص موجود نہ ہو۔ وغیرہ وغیرہ
قربانی
کا وقت: قربانی کا وقت، عید الاضحی کی 10 ذی
الحجہ کی تاریخ ہوتی ہے ، یعنی جب نماز عید پڑھی لی جائے۔ 10 ذی الحجہ سے لے کر 12
ذی الحجہ کی شام تک ہوتا ہے۔
قربانی کے دوران،
جانور کو قبلہ رخ کر کے لٹا دیتے ہیں جبکہ اونٹ چونکہ نحر کیا جاتا ہے اس لیے اس کو
کھڑا کرکے ہی قربان کیا جاتا ہے۔ذبح کر نے
سے پہلے قربانی کی نیت کی جاتی ہے اور دعا پڑھی جاتی ہے۔
ذبیحہ کو تیز دھاری چھری سے ذبح کر نے کے بعد ٹھنڈا
کر نے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے ۔ ذبح کرنے کے بعد گوشت کو تقسیم کیا جاتا
ہے۔ گوشت کی تقسیم کے حوالے سے اسلام نے بہترین رہنمائی فراہم کی ہے جیسے کہ گوشت
کو تقسیم کیا جائے اپنے گھرانے، رشتہ داروں اور غریبوں میں۔
قربانی
کا فریضہ اور طریقہ کار ایک عبادت ہے جو مسلمانوں کے لئے اہم ہے، یہ اللہ کے
پیغمبر حضرت ابراہیم ؑ اور ان کے صاحبزادے حضرت
اسماعیل ؑ کی سنت ہے۔ اس تہوار کے دوران، ہم قربانی کی معنویت کو محسوس
کرتے ہیں اور انسانیت کے رنگوں کو دیکھتے ہیں۔یہ عبادت ہمیں
یاد دلاتی ہے کہ حقیقت میں ہم اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ایثار کے ذریعے دوسروں کی خدمت کرتے اور
ان کی زندگی کو سنوارتے ہیں۔ قربانی کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے، ہم اپنی عبادتوں
کو مکمل کرتے ہیں اور ایک خوشحال خاندان کی طرح مل کر اس خوشی کو مناتے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment